حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اقوام متحدہ نے عراق سے امریکی فوجیوں کے انخلا کے لیے بغداد اور واشنگٹن کے درمیان مذاکرات کا خیر مقدم کیا ہے۔
اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹیفن ڈوجارک نے جمعرات کو ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا: اقوام متحدہ دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ مذاکرات کا خیرمقدم کرتا ہے۔
امریکی اور عراقی حکام کا کہنا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان امریکی فوجیوں کے انخلا اور مستقبل کے تعلقات کا خاکہ بنانے کے لیے بات چیت شروع ہونے والی ہے، تاہم غزہ جنگ کے بعد عراق اور شام میں امریکی فوجیوں پر مزاحمت کے حملوں میں اضافے کے بعد پینٹاگون نے کہا کہ وہ ان دونوں عرب ممالک میں فوجیوں کی تعداد بڑھانے پر غور کر رہا ہے۔
دریں اثناء جمعرات کو ہی عراقی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا تھا کہ اس معاملے پر دونوں ممالک کے درمیان چھ ماہ قبل بات چیت شروع ہوئی تھی جس کے بعد واشنگٹن نے مرحلہ وار اپنے فوجیوں کو واپس بلانے پر رضامندی ظاہر کر دی ہے ۔
بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ امریکی فوجیوں کے انخلا سے متعلق بہت سے معاملات ابھی باقی ہیں جن پر دونوں فریقوں کے درمیان بات چیت ہونی ہے۔
عراقی وزارت خارجہ نے کہا: اگست 2023 سے چھ ماہ کے مذاکرات کے بعد، امریکی حکومت نے عراق سے داعش مخالف اتحادی افواج کو بتدریج نکالنے پر اتفاق کیا، اور اس معاہدے کی بنیاد پر، جسے داعش کے خلاف لڑنے کے لیے امریکی اتحاد کا مشن کہا جاتا ہے، ختم ہو جاتا ہے۔